کراچی: (دنیا نیوز) معصوم نشوا کی غلط انجکشن لگانے سے ہلاکت کے کیس میں ڈاکٹرز کے بعد مالکان بھی ضمانت منسوخ ہوتے ہی فرار ہوگئے۔ فرار کے واقعات میں اضافہ عدالتی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان بن گئی۔
کراچی کے دارالصحت ہسپتال میں غلط انجکشن لگنے کے باعث بچی ابدی نیند سو گئی۔ مقامی عدالت میں نشوا ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت نے ہسپتال کے مالک عامرچشتی اور ڈائریکٹر ایچ آر عرفان اسلم کی عبوری ضمانت منسوخ کردی جبکہ دارلصحت ہسپتال کے وائس چیئرمین سید علی فرحان کی ضمانت کی توثیق کر دی۔ ضمانت منسوخ ہونے پر ملزم عامر چشتی اور عرفان اسلم با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
سٹی کورٹ سے ملزمان فرار ہوئے تو نشوا کے والد قیصر علی شدید غصے میں آگئے۔ ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ سیاسی دباؤ کے تحت ہسپتال سیل کیا گیا۔ سٹی کورٹ ہو یا سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں عدالتوں سے فرار کے
واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔
یاد رہے کچھ روز قبل بھی کراچی کی سٹی کورٹ سے نشوا ہلاکت کیس میں ڈاکٹر عطیہ اور ڈاکٹر شرجیل بھی ضمانت منسوخ ہونے پر فرار ہوئے، پولیس دیکھتی رہی۔ نشوا کیس میں پانچ ملزمان گرفتار ہیں جن میں نرسنگ منيجر عاطف، ڈيوٹی ايڈمن افسر احمر شہزاد، ولید الرحمن، آغا معيز اور ملزمہ ثوبیہ شامل ہیں۔