لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو گرفتار کرنے کیلئے جیل کا عملہ ان کی رہائشگاہ جاتی امرا پہنچا تو اس موقع پر لیگی رہنماؤں کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ افطاری کے وقت میاں نواز شریف کو گرفتار کرنے پولیس پہنچ گئی، یہ عمران خان کی کم ظرفی اور بوکھلاہٹ کی انتہا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف خود گرفتاری دینے جانے والے تھے لیکن پھر بھی منتقم مزاج عمران خان نے پولیس بھجوا دی، سیلیکٹڈ وزیراعظم کیا جانے عوام کی محبت کیا ہوتی ہے۔
لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جیل عملہ لینے کے لیے آیا تو کیا ہوا، ہم اپنے وقت کے مطابق ہی کوٹ لکھپت جیل جائیں گے۔ میاں صاحب رات بارہ بجے سے پہلے کسی بھی وقت جا سکتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان تباہی کے راستے پر ہیں،ہمارے قائد نواز شریف کے بیانیے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر وہ اب قائم ہیں۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جو لے کر آئے اب انھیں بھی سمجھ آ چکی ہے۔ عمران خان کو لانے والے اب اچھی طرح بھگت رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ اس سے پہلے کہ عوام اسےاٹھا کر باہر پھینکے، خود ہی چلی جائے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام میاں نواز شریف کے ساتھ ہے۔ حکومت بیمار قیدی سے خوفزدہ ہے۔ اگر نواز شریف کو جیل میں جانے کی اجازت نہ دی گئی تو توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔ حکومت نے عوام کی کوئی خدمت نہیں کی، اس لیے عوام قیدی کے ساتھ ہیں۔