لاہور: (دنیا نیوز) لاہور پولیس نے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق خودکش بمبار کی نشاندہی ہو گئی ہے اور فنگر پرنٹس نادرا کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15 سے 16 سال کی درمیانی عمر کا خود کش بمبار داتا دربار سے منسلک گلی سے باہر آیا، ناکے پر کھڑی پولیس وین کو ٹارگٹ کیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 کے باہر دھماکا صبح 8 بج کر 54 منٹ پر ہوا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لاہور داتا دربار کے قریب خودکش حملہ، اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق دھماکے سے 30 افراد زخمی ہوئے جنہیں میو ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ شہدا میں 4 اہلکار، سیکیورٹی گارڈ اور 5 شہری شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے 3 پولیس اہلکاروں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سیف سٹی اجلاس میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو خودکش بمبار کی فوٹیج دکھائی گئی جس کے بعد فوٹیج سی ٹی ڈی اور دیگر تفتیشی ایجنسیوں کو بھجوا دی گئی۔ جائے حادثہ سے خودکش حملہ آور کا ہاتھ بھی ملا ہے جس کے فنگر پرنٹس نادرا کو ارسال کر دیئے گئے ہیں۔