داتا دربار دھماکا: دو مبینہ سہولت کاروں کی تصاویر حاصل کر لی گئیں

Last Updated On 10 May,2019 08:24 pm

لاہور: (دنیا نیوز) داتا دربار دھماکے کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ دنیا نیوز نے دو مبینہ سہولت کاروں کی تصاویر حاصل کر لی ہیں۔

دنیا نیوز ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دونوں سہولت کاروں کو حراست میں لے لیا ہے۔ سہولت کاروں کا سراغ سی سی ٹی وی فوٹیج سے لگایا گیا۔

ان میں سے ایک مبینہ سہولت کار نے سلیپر اور دوسرے نے چپل پہن رکھی تھی اور سیاہ رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی جبکہ مبینہ خود کش حملہ آور نے بھی سیاہ شلوار قمیض پہن رکھی تھی۔

تینوں دہشتگردوں نے دھماکے سے قبل رات داروغہ والا کے علاقے میں بسر کی۔ دھماکے کی صبح سوا 6 بجے دو سہولت کار داتا دربار کے علاقے میں دیکھے گئے۔ واقعے سے قبل سہولت کار داتا دربار بھی داخل ہوئے اور ریکی کی۔ ساڑھے 6 بجے ایک سہولت کار کو دربار سے باہر نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داتا دربار دھماکے کے 3 سہولت کاروں کو پکڑ لیا گیا

خیال رہے کہ اس سے قبل صوبائی وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ نے بھی بتایا تھا کہ داتا دربار دھماکے کی سہولت کاری میں ملوث دہشت گرد پکڑ لیے گئے ہیں۔

داتا دربار مسجد میں نماز جمعہ کے بیان میں سعید الحسن نے بتایا کہ دہشتگردوں کے ساتھی 3 ماہ سے گڑھی شاہو میں مقیم تھے، گڑھی شاہو میں دہشت گردوں کے ساتھی ٹی سٹال چلاتے تھے، 6 لوگوں نے 3 ماہ سے عمارت کرائے پر لے رکھی تھی۔


ادھر سانحہ داتا دربار کی تحقیقات کیلئے پنجاب حکومت نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیدی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ایس پی سی ٹی ڈی شعیب اشرف ہوں گے۔ جے آئی ٹی میں آئی بی، ایس ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔