رتوڈیرو میں681 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق: معاون خصوصی صحت

Last Updated On 26 May,2019 08:27 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کی وجہ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال ہوسکتا ہے۔ ہم نے فوری طورپر بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بلائی ہے جو آئندہ 2 سے 3 دن میں کراچی پہنچے گی، یہ ٹیم مقامی ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کام کرے گی، عالمی ماہرین کی ٹیم ایڈز کے پھیلاؤ کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ رتوڈیرومیں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر 21 ہزار 375 افراد کے خون کے نمونے حاصل کئے۔ جن میں سے 681 میں ایچ آئی وی پازیٹیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ تصدیق شدہ مریضوں میں 537 بچے ہیں اور ان کی عمریں 2 سے 15 سال تک ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اگر ماں کو ایڈز ہو اور وہ بچے کو دودھ پلارہی ہے تو بچے کو بھی ایڈز ہوسکتا ہے لیکن ان بچوں کے والدین ایچ آئی وی نیگیٹیو ہیں۔ استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال مرض کے پھیلنے کی وجہ ہوسکتی ہے کیونکہ استعمال شدہ سرنجوں کو دوبارہ پیک کرکے مارکیٹ میں بیچا جارہا ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت سے 50 ہزار کٹس طلب کی ہیں۔ ہم نے فوری طورپر بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بلائی ہے جو آئندہ 2 سے 3 دن میں کراچی پہنچے گی، یہ ٹیم مقامی ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کام کرے گی، عالمی ماہرین کی ٹیم ایڈز کے پھیلاؤ کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان آئندہ 2 ہفتوں میں صحت کے حوالے سے بہت بڑا اعلان کرنے والے ہیں۔