لاہور: (دنیا میگزین) ماہِ رمضان کا آغاز ہو چُکا ہے اور افطار کے وقت کس کا دل نہیں کرتا کہ دستر خوان پر پھل نہ سجے ہوں۔
اگر تو آپ رمضان کے دوران اپنے جسم کو صحت مند بنانا چاہتے ہیں تو بازار میں عام دستیاب ان چند پھلوں کو افطار میں استعمال کرنا اپنی عادت بنا لیں جن کے فوائد آپ کو حیران کر دیں گے۔
آڑو
ویسے تو ہو سکتا کہ سب کو معلوم ہو کہ کیلوں میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے مگر آڑو میں جسم کے لیے ضروری اس منرل کی مقدار ایک درمیانے سائز کے کیلے سے زیاد ہوتی ہے جو اعصابی طاقت کو بڑھانے کے ساتھ پٹھوں کی صحت بھی بہتر بناتی ہے۔ آڑو کی جِلد اینٹی آکسیڈینٹس اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہے اور وہ لوگ جو اپنے بڑھتے وزن سے پریشان ہیں ان کے لیے آڑو کسی بھی غذا میں مٹھاس بڑھانے کے لیے ایک صحت مند ذریعہ ہے۔
انناس
یہ بھی کافی آسانی سے مل جانے والا پھل ہے جسے کسی بھی شکل جیسے خشک، منجمند وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہی ثابت ہوتا ہے۔ جس کی وجہ اس میں موجود ورم کش جُز Bromelain ہے جو دل کے دورے اور فالج جیسے امراض کے خطرات کو کم کرتا ہے ،جبکہ بانجھ پن کا امکان بھی دور کرتا ہے۔
آم
آم تو پھلوں کا بادشاہ ہے اور گرمیوں میں اس کے بغیر اکثر افراد کا گزارہ نہیں ہوتا۔ اس میں ایک جُز بیٹا کیروٹین بہت زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم میں جا کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے اور ہڈیوں کی نشوونما کے لیے جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بناتا ہے جبکہ بینائی کے لیے بھی یہ وٹامن بہت ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح اس میں وٹامن سی بھی ہوتا ہے جو جلد کی صحت کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔
سیب
ایک درمیانے سائز کے سیب میں صرف 80 کیلوریز ہوتی ہیں مگر ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ کیورٹیشن اس کا حصہ ہوتا ہے جو ان دماغی خلیات کی تنزلی کی روک تھام کرتا ہے جو الزائمر جیسے مرض کا باعث بنتے ہیں۔ جو افراد سیب کھانے کے شوقین ہوتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کے مرض کا امکان بھی ہوتا ہے۔ جبکہ یہ پھل کولیسٹرول کی سطح کم کرنے کے ساتھ ساتھ آنتوں کے کینسر سے بھی تحفظ دیتا ہے۔ یہ دانتوں کی صحت کے لیے بھی بہترین پھل ہے جبکہ جسمانی وزن بھی کم کرتا ہے ۔اس کے چھلکے میں بھی بیماریوں کے خلاف لڑنے والے اجزاء ہوتے ہیں جو امراضِ قلب کا خطرہ کم کر دیتے ہیں۔
کیلے
کیلے پوٹاشیم اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسمانی توانائی کو دیر تک برقرار رکھتے ہیں اور آپ کو جسمانی طور پر پورا دن چوکنا رکھتے ہیں۔ اس میں چربی یا نمک شامل نہیں ہے۔ اس لیے یہ جسمانی وزن میں اضافے یا کسی اور مرض کا خطرہ بھی نہیں بڑھاتے۔