کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن کی ٹیم دارالصحت ہسپتال انتظامیہ کےدباؤ میں آگئی۔ ننھی بچی نشوا کی ہلاکت میں ملوث ہسپتال کو سیل کرنے کے لیے آنے والی ٹیم محض او پی ڈی بند کرکے روانہ ہو گئی۔
دنیا نیوز کے مطابق علاقہ مکینوں نے دارالصحت ہسپتال کی او پی ڈی سیل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کو بند کیا جائے۔ علاقہ مکینوں نے ہسپتال کے باہر انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دارالصحت ہسپتال کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم ہسپتال کو سیل کرنے پہنچی تھی۔
چیئر مین ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر ٹیپو سلطان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کو نہیں نکال سکتے۔ قوانین کے تحت ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کو علاج کی سہولت دینا لازم ہے۔ انتظامیہ مریضوں کی دیکھ بھال ہر صورت ممکن بنائے۔
چیئر مین ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر ٹیپو سلطان کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتال کے مختلف وارڈز میں پچاس سے زائد مریض تاحال موجود ہیں جن میں خواتین، مرد اور بچے بھی شامل ہیں۔
دنیا نیوز کے مطابق تیمارداروں نے الزام لگایا دارالصحت ہسپتال والے او پی ڈی کا 400 روپے مانگتے ہیں۔ یہاں انفیکشن کے مریضوں کو بھی وینٹیلیٹر پر شفٹ کیا جاتا ہے۔
دوسری طرف ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی یو اور سی سی یو کے مریض زیر علاج رہیں گے جبکہ صحت یاب ہونے اور معمولی مریضوں کو ڈسچارج کیا جا رہا ہے