لاڑکانہ: (دنیا نیوز) ایڈز میں مبتلا ہونے والوں میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل، گھر گھر موت کے سائے، علاج کی سہولتیں صفر، انتظامیہ صرف دعوؤں تک محدود، موذی مرض کے پھیلاؤ کا ذمہ دار ملزم تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
بچوں میں ایڈز پھیلانے کے مبینہ ذمہ دار ڈاکٹر مظفر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم محکمہ صحت کا ملازم تھا اور پرائیویٹ کلینک چلاتا تھا۔ ٹیسٹ کے دوران خود بھی اس کا ایچ آئی وی پازیٹو نکلا۔
استعمال شدہ سرنجز سے انجیکشن لگانے سے چالیس کے قریب بچوں میں مرض پایا گیا، جس سے یہ معصوم موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نعمان صدیق نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں لیبارٹریز قصوروار نکلیں، بیس بند کرا دی گئی ہیں۔ ملزم کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ لاڑکانہ میں ایڈزسے متاثرہ بچوں کیلئے سنٹر قائم کیا جا رہا ہے۔
ادھر استعمال شدہ سرنج لگانے کے ملزم ڈاکٹر نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی رپورٹ جھوٹی قرار دیدی ہے۔ ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کرکے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔