اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف زیرو ٹولرنس ہوگی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کر بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کچھ شرپسند قبائلی علاقوں میں ترقی کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔ اجلاس میں گزشتہ دنوں شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جبکہ شہید ایف سی اہلکار کے لیے دعا کی گئی۔
انہوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں نے فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ قبائلی افراد کو ورغلا کر جتھے کی شکل میں حملے کے لیے لایا گیا تھا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر بیرونی ایما پر شمالی وزیرستان میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور قبائلی علاقے کے امن کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ پاکستان کے تشخص اور قومی سلامتی کو داؤ پر لگانے والوں کیساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے قبائلی علاقوں میں قیام امن کے لیے بڑی قربانیاں دیں۔ وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں جا کر عوام کو گلے لگایا اور وہاں کی ترقی کے لیے 102 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم نے انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو بچوں میں جنسی تشدد کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات اور بچوں کا جنسی استحصال کرنے والوں کو سزائے موت دینے کے لیے موثر قانون سازی کی بھی ہدایت کی۔
وفاقی کابینہ نے کچھی کینال منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اضافی حج کوٹے سمیت سگریٹ اور غیر صحت مند مشروبات پر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی۔
کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سال کے بجٹ سیشن میں سرکاری خرچ پر وزرا اور افسروں کو کھانا نہیں فراہم کیا جائے گا۔