پشاور: (دنیا نیوز) خرکمر چیک پوسٹ پر حملے کا دوسرا ذمے دار بھی پکڑا گیا، مفرور محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے گرفتار کرلیا گیا۔
یاد رہے محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں گروپ نے شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 فوجی زخمی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں شرپسندوں کے 3 ساتھی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے، علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا جبکہ محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ لوگ پکڑے گئے دہشت گردوں کے سہولت کار کو چھڑانا چاہتے تھے۔ علی وزیر اور محسن داوڑ کے گروپ نے چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ اور اشتعال انگیز تقاریر کیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی وزیر اور محسن داوڑ کا افغان خفیہ ادارے کیساتھ تعلق کا انکشاف
ادھر پختونوں کے تحفظ کیلئے قائم کی گئی نام نہاد جماعت پی ٹی ایم کے رہنماؤں علی وزیر اور محسن داوڑ کا افغان خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کیساتھ تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔
افغان خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے سابق سربراہ نے محسن داوڑ اور علی وزیر کی حمایت کرتے ہوئے امریکا سے مدد بھی مانگ لی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا علی وزیر، محسن داوڑ اور ان کے ساتھیوں کا ساتھ دے۔
معتبر ذرائع کے مطابق این ڈی ایس کے سابق سربراہ رحمت اللہ نبیل، محسن داوڑ اور علی وزیر وزیر ستان کو امریکی خواہش کے مطابق علاقہ بنانا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ رحمت اللہ نبیل 2010ء سے 2012ء تک افغان خفیہ ادارہ این ڈی ایس کا سربراہ رہا تھا۔
محسن داوڑ نے خرکمر چیک پوسٹ حملے کے بعد بھی پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی مسلسل جاری رکھی ہوئی تھی ہے۔ پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ نے شر انگیزی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی جوان وزیرستان سے زندہ واپس نہیں جائے گا، پاکستان آرمی وزیر ستان سے چلی جائے۔ جبکہ امریکی خبر رساں ادارہ وائس آف امریکا ایک ایجنڈے کے تحت پاکستان مخالف خبریں چلا رہا ہے۔