ملتان: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن کے اکھٹے ہونے سے مہنگائی کا علاج ہو سکتا ہے تو ہو جائے۔ اپوزیشن کے احتجاج میں کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا۔ اپوزیشن کو ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنا چاہیے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کیا اپوزیشن احتجاج کا اعلان جمہوریت کے لئے بہتر ہے۔ ہم بیرونی سرمایہ کاری کو دعوت دے رہے ہیں تو احتجاج کی وجہ سے نقصان ہو گا۔ اپوزیشن کی سوچ تعمیری ہے تو تعمیری رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں معاشی بحران کا حل نکالنا ہے۔ کیا اپوزیشن کے احتجاج سے ادارے مضبوط ہونگے؟ کیا اپوزیشن کے احتجاج سے معیشت مستحکم ہو گی؟۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک طبقہ ہے جو غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر امن کو خراب کرنا چاہتا ہے۔ وزیرستان میں قربانیوں کے بعد امن آیا ہے۔ اپوزیشن نے بات کرنی ہے وزیرستان پر تو وہاں امن کس نے کیا۔ پاک فوج نے رضا کارانہ طور پر بجٹ میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا۔
شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ لندن سے پاکستان واپس آ کر اپنے خلاف قائم کیسز کا سامنا کریں۔