لاہور: (مظہر علی رضا) سوشل میڈیا پر ان دنوں پاکستانی گلابی نمک (پنک سالٹ) سے بھارت کے اربوں ڈالرز کمانے کا بہت چر چا ہے اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی وائرل ہے۔ جس میں بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان سے انتہائی سستے داموں گلابی پہاڑی نمک بھارت بر آمد کیا جا رہا ہے اور بھارت سستے داموں خریدے جانے والے اس نمک کو ویلیو ایڈیشن کے بعد سالانہ 129 ارب ڈالرز کما رہا ہے۔ تاہم پاکستانی کمپنی حب سالٹ کے چیف ایگزیکٹیو افسر اور لسبیلہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر اسماعیل ستار اس سے اتفاق نہیں کرتے۔
اسماعیل ستار کے مطابق در حقیقت کھیوڑہ میں پائے جانیوالے پہاڑی گلابی نمک کی دنیا بھر میں انتہائی مانگ ہے جسے پنک ہمالین سالٹ بھی کہا جاتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو کبھی بھی 24 ہزار ٹن سے زائد گلابی پہاڑی نمک بر آمد نہیں کیا گیا جس میں سے 90 فیصد نمک بھارت میں مقامی طور پر استعمال ہو جاتا ہے اور محض 10 فیصد نمک ہی ویلیو ایڈیشن کے بعد دیگر ممالک کو بر آمد کیا جاتا ہے، تاہم اگر ایک لمحے کو یہ بات تسلیم کر لی جائے کہ پاکستان سے در آمد کیا جانیوالا تمام گلابی نمک بھارت ویلیو ایڈیشن کے بعد دیگر ممالک کو بر آمدکر دیتا ہے، تب بھی 200 ڈالر فی ٹن کے حساب سے بھارت 48 لاکھ امریکی ڈالرز سے زائد کا زرمبادلہ نہیں حاصل کرسکتا۔
اسماعیل ستار کے مطابق بھارت کو بر آمد کئے جانیوالے گلابی نمک کی قیمت اور حجم کے حوالے سے غلط فہمیاں ہیں، دنیا میں نمک کا مجموعی کاروبار 320 ملین ٹن کا ہے جس کا مالی حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالرز ہے جبکہ ویڈیو میں دکھائے جانیوالے اکثر برانڈز بھی پاکستانی ہیں جس میں ‘‘پنک ہمالین سالٹ’’ بھی شامل ہے جو کہ مقامی سالٹ کمپنی کا برانڈ ہے اور ہم اسے 1986 سے یورپ اور دیگر ممالک کو بر آمد کر رہے ہیں، پاکستان سے گلابی نمک تقریباً دنیا کے ہر ممالک کو بر آمد کیا جاتا ہے، پاکستان سے گلابی نمک سمیت نمک کی مجموعی بر آمدات 3 لاکھ ٹن کے قریب ہے جس میں حب سالٹ کا شیئر 70 فیصد ہے۔