کوئٹہ: (روزنامہ دنیا) کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی کا بائی پاس منصوبہ کئی سال گزرنے کے بعد بھی مکمل نہ ہوسکا، عوام خراب راستے کے سبب ذہنی اذیت میں مبتلا اور شدید پریشان ہیں۔ حکمران نئے بجٹ میں نئے منصوبے لانے کو تیار تو ہیں لیکن تعطل کے شکار نواں کلی بائی پاس کی ذمے داری نبھانے کو کوئی تیار نہیں۔
کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی کا بائی پاس جو بلیلی چیک پوسٹ سے لیکر پی ڈی ایم اے وئیر ہاوس تک مکمل نہیں ہوسکا، جس کی تعمیر سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کے دور حکومت میں شروع ہوئی۔
بائی پاس کی تعمیرکا کام جس تیزی سے شروع ہوا مگررفتارسے پورا نہیں ہوا۔ نامکمل شاہراہ گزرنے والی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے لئے عذاب ہے۔ بائی پاس کے شروع میں بلیلی کے قریب بننےوالے پل کا بنیادی ڈھانچہ تقریبا 10سال پہلے کھڑا کیا گیا جسکے پلرز تیار ہیں، روڈ کے درمیان بننےوالے باقی پلوں کا نقشہ بھی حکمرانوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
ٹھیکیدار کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ کام فنڈز رک جانے کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا۔