لاہور: (دنیا نیوز) چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز کیس میں نیب لاہور نے بڑی پیشرفت کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر ملزم سبطین خان کے بعد 3 دیگر شریک ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
ملزمان پر غیر قانونی ٹھیکہ فراہمی میں معاونت کا الزام ہے۔ گرفتار ملزمان میں سابق سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ امتیاز احمد بھی شامل ہیں جبکہ سابق جنرل مینجر اسلم اور چیف انسپیکٹر مائنز پنجاب عبدالستار بھی گرفتار ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ نیب نے گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے اور صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا تھا۔ ان پر چنیوٹ میں غیر قانونی ٹھیکوں کا الزام ہے۔ انہوں نے 2007ء میں بطور وزیر چنیوٹ میں معدنی وسائل کا ٹھیکہ دیا۔ ان پر بطور وزیر مائنز اینڈ منرلز اربوں روپے کے ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔ ملزم پر اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی تھے۔
سبطین خان کی سیاست کا آغاز 90ء کی دہائی میں ہوا۔ 1990ء سے لے کر 1993ء تک پنجاب کے ایم پی اے رہے اسی دوران 1990 سے 1993ء تک صوبائی وزیر جیل خانہ جات بھی رہے جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ ق کی حکومت بننے کے بعد صوبائی وزیر معدنیات بنے۔ انہوں نے 2007ء میں بطور صوبائی وزیر چنیوٹ میں معدنی وسائل کا ٹھیکہ دیا جس میں اربوں روپے کی کرپشن کی اطلاعات سامنے آئی تھی جس کے بعد نیب نے کارروائی کر کے انہیں گرفتار کیا۔