اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اور بلٹ پروف گاڑیوں کی انکوائری کو باقاعدہ انوسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں تین کرپشن ریفرنسز، چھ انوسٹی گیشنز اور آٹھ انکوائریز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس ہوا جس میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی سکینڈل اور بلٹ پروف گاڑیوں کی انکوائریز انویسٹی گیشنز میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ این ٹی ڈی سی، آئیسکو اور پنجاب یونیورسٹی کے حکام کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور وزارت پیٹرولیم کے افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے قواعد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند کمپنی کو ٹرمینل کا ٹھیکہ دیا۔ سارک مہمانوں کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں منگوا کر ذاتی استعمال میں رکھنے پر بھی نواز شریف کے خلاف باقاعدہ تحقیقات ہوں گی۔
سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر بھی باقاعدہ تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب اب تک 326 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کروا چکا ہے۔