لاہور: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ٹرائل کورٹ نے ہائیکورٹ کے حکم کے تناظر میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ ٹرائل کورٹ قانون کے مطابق مناسب حکم دے سکتی ہے۔
جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ سابق آئی جی سندھ کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیئے کہ کانسٹیبلز کی بھرتیوں سے آئی جی کا براہ راست تعلق نہیں ہوتا۔ بھرتیوں سے متعلق غلام حیدر جمالی نے براہ راست کوئی حکم نہیں دیا۔
نیب کے وکیل نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہو چکیں، ریفرنس بھی دائر کردیا جس کی سماعت جاری ہے۔ اس مرحلے پر غلام حیدر جمالی کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے کہنے کے بعد عدالت کے حکم کی ضرورت نہیں۔عدالت نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری ختم کر دیئے۔