اسلام آباد: (دنیا نیوز) مریم نواز شریف نے آل پارٹیز کانفرنس میں مطالبہ کیا ہے کہ نیب کی قید میں موجود تمام اسیروں کو سیاسی قیدی ڈکلیئر کیا جائے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ عوام کو اپوزیشن سے بہت توقعات ہیں، اگر قابل عمل لائحہ عمل عوام کے سامنے نہ رکھا تو مایوسی بڑھے گی، آل پارٹیز کانفرنس میں ٹھوس فیصلے ہونے چاہیں۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ میں تجویز دیتی ہوں کہ نیب کی قید میں تمام اسیروں کو سیاسی قیدی ڈکلیئر کیا جائے، جبکہ سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی تبدیلی پر بھی کوئی متفقہ فیصلہ کرنا چاہیے۔ یہ پہلی اینٹ جب سرکے گی تو جمہوریت کی پیٹھ میں چھڑا گھونپنے والی حکومت کی بنیادیں ہل جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لئے انصاف کا ایک ترازو ہے اور اپوزیشن کے لئے دوسرا، ہم ایسے احتساب کے آگے کیوں جھک رہے ہیں؟
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن تاریخ کی بدترین دھاندلی کے خلاف موثر آواز نہیں اٹھا سکی۔ عمران خان اور جعلی حکومت کی نالائقی اور نااہلی بری طرح ایکسپوز ہو چکی ہے، جو عوامی مہر ان پر لگ گئی ہے وہ کبھی مٹنے والی نہیں جپ۔
انہوں نے کہا کہ ہم کب تک وسیع تر قومی مفاد کے پیچھے چھپتے رہیں گے؟ وقت آگیا ہے کہ اس اصطلاح کو تبدیل کریں۔ کیا وسیع تر قومی مفاد کا مطلب ظلم کو تسلیم کر لینا اور ظلم کے سامنے گردن جھکا دینا ہے؟
مریم نواز نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یہ نہ ہو کہ اس حکومت سے تنگ آئی عوام ہم سے کوئی امید باندھنے کی بجائے بپھر جائے اور اپنے فیصلے خود کرلے۔ اگر یہ ہوا تو بات حد سے بڑھ جائے گی۔ آل پارٹیز کانفرنس کو عوام کو غیر مبہم اور واضح پیغام دینا چاہیے۔
مریم نواز کا اے پی سی کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سمجھتی ہوں اس جعلی حکومت کو قبول نہیں کرنا چاہیے، جتنے دن رہے گی پاکستان میں صورتحال دگرگوں رہے گی۔ خدا نخواستہ ایسا نہ ہو پاکستان پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سے تمام مسائل حل تو نہیں ہونگے لیکن جعلی مینڈیٹ والی حکومت لرز جائے گی۔