قرضے کہاں استعمال ہوئے؟ شفاف تحقیقات کی جائیں گی: حسین اصغر

Last Updated On 26 June,2019 10:20 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قرضوں کی تحقیقات سے متعلق کمیشن کا پہلا اجلاس وزارت خزانہ میں ہوا جس کی صدارت کمیشن کے سربراہ حسین اصغر نے کی۔ اجلاس میں قرضوں سے متعلق سپیشل سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں قرضوں سے متعلق تحقیقات کے لئے بنائے گئے ٹی او آرز پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر انکوائری کمیشن کے سربراہ حسین اصغر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق شفاف تحقیقات ہوں گی۔ قرضوں کے استعمال کہاں ہوئے؟ اس بارے میں ہر ممکن طریقے سے تحقیقات کی جائیں گی۔

دنیا نیوز ذرائع کے مطابق اجلاس میں تمام صوبوں سے قرضوں سے متعلق ریکارڈ بھی منگوانے کا فیصلہ کیا گیا جس میں دیکھا جائے گا کہ عوام كے پیسے كا غلط استعمال تو نہیں ہوا۔

حسین اصغر کا کہنا تھا کہ غیر ملكی سفر اور بیرون ملک علاج پر آنے والے اخراجات كی تحقیقات بھی ہوں گی جبکہ سڑكوں كی تعمیر اور كیمپ آفسز كے نام پر ذاتی گھروں كی تعمیر سے متعلق بھی دیکھا جائے گا۔

فرانزک ایكسپرٹ کی خدمات کے لئے وزارت خزانہ آئندہ اجلاس میں بریفنگ دے گی۔