پشاور: (دنیا نیوز) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے ایوان سے خطاب میں کہا ہے کہ صوبے میں سپیشل فورس کو مستقل کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ مزید کہتے ہیں پاک فوج کے اپنے بجٹ میں تحفیف کر کے سابق فاٹا کو دینے پر آرمی چیف کا شکرگزار ہوں۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بجٹ میں قبائلی اضلاع کے لئے فنڈز رکھے گئے ہیں، بدقسمتی ہے کہ قبائلی اضلاع کے لیے کسی رکن نے بات نہیں کی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی بار مالاکنڈ ڈویژن سے وزیراعلیٰ کا چناؤ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں کسی ایک ضلع کا وزیراعلیٰ نہیں صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جن پر نیب کیسز ہیں اس میں حکومت اور عوام کا کیا قصور ہے۔ ہم نے 85 ارب روپے بچائے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اسی سال میں بی آر ٹی اور سوات موٹروے کے منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔
وزیراعلی نے کہا صحت انصاف کارڈ خیبرپختونخوا کے تمام خاندانوں کو ملے گا۔ اپوزیشن ارکان کو بھی صحت انصاف کارڈ دیں گے تاکہ وہ اپنا علاج کرا سکیں۔ وزیراعلی کے اس اعلان پر ایوان میں قہقہہ اور ڈیسک بجائے گئے۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان عدالت گئے ہیں وہ ان کا مینڈیٹ ہے۔ میں اپوزیشن ارکان کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔ مل بیٹھ کر مسائل حل کئے جاسکتے ہیں، عدالتوں میں تمام معاملات حل نہیں ہوتے۔ اپوزیشن ترقیاتی بجٹ پر حکم امتناعی لینا چاہتی ہے۔ اپوزیشن ارکان کو فنڈ دیے جا سکتے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں پانچ سالوں کے دوران ایک ارب درخت اگائے جائیں گے۔