لاہور: (سید سجاد کاظمی سے ) پنجاب حکومت نے میٹرک اور انٹر میڈیٹ میں نمبروں کی بجائے گریڈ سسٹم متعارف کرانے کی منظوری دے دی۔ گریڈ سسٹم شروع کرنے کا مقصد میٹرک، انٹر میڈیٹ کو او لیول اور اے لیول کے برابر لانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے میٹرک اور انٹر میڈیٹ سسٹم کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لئے او اوراے لیول کی طرز پر نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کے لئے نمبروں کی دوڑ کو ختم کر کے گریڈ سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق اب طلبا کی کارکردگی نمبروں کی بجائے اے ، بی ، سی گریڈ کے تحت تصور کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نئے نظام کا مقصد اپنے امتحانی سسٹم کو انٹر نیشنل نظام کے مطابق چلانا ہے تاکہ اپنے میٹرک اور انٹر سسٹم کو عالمی معیار کے برابر لایا جاسکے اس اقدام سے 1100 میں سے 1080 نمبرز حاصل کرنے والے طلبہ صرف گریڈ اے ، بی ، سی ہی حاصل کرسکیں گے۔ ذرائع کے مطابق انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز کمیٹی نے پنجاب حکومت کو تجویز بھیجی تھی جس کی کابینہ سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی منظوری دے دی ہے۔
پہلے مرحلے میں نویں جماعت سے نمبر ختم کر کے گریڈنگ سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو رواں سال2019 کے نویں جماعت کے آنے والے رزلٹ( جس کے پیپر ہوچکے ہیں) میں گریڈنگ سسٹم کے تحت رزلٹ کارڈ جاری کئے جائیں گے جبکہ دسویں، گیارہویں اور بارہویں کا نتیجہ پرانے سسٹم کے تحت ہی جاری کیا جائے گا۔
انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اسماعیل کا کہنا ہے کہ ابھی تک سمری منظوری کے بعد ہم تک نہیں پہنچی جیسے ہی موصول ہوگی ہم نویں جماعت سے گریڈنگ کا آغاز کر دیں گے جس کا مقصد انٹر نیشنل سسٹم کے ساتھ خود لائن اپ کرنا ہے تاکہ رٹا سسٹم اور سکور کارڈ کی دوڑ ختم ہوسکے۔