پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا کی جیلوں میں ایچ آئی وی میں مبتلا قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے خطرات بڑھ گئے، مختلف جیلوں میں سہولیات نہ ہونے سے ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
پشاور جیل میں 3، مردان میں 2، ڈی آئی خان، بنوں اور تیمرگرہ میں ایک ایک ایڈز کے قیدی موجود ہیں جبکہ ہیپاٹائٹس سی کے پشاور میں 29، مردان میں 12، بنوں، ہری پور اور صوابی میں 6، 6، کوہاٹ میں 5 اور تیمرہ گرہ و ڈگر کی جیلوں میں ایک ایک قیدی موجود ہے۔
اسی صورتحال کے پیش نظر محکمہ جیل خانہ جات بھی حرکت میں آگیا۔ آئی جی جیل خانہ جات کے مطابق نئے آنے والے قیدیوں سے پہلے ان تین بیماریوں کا ٹیسٹ کیا جائے گا جس کیلئے ٹیکنیشنز تو موجود ہیں تاہم فنڈز کیلئے رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں۔
مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات پہلے ہی ہو جانے چاہیئے تھے تاہم قیدیوں کی صحت کے حوالے سے اس طرح کے اقدامات خوش آئند ہیں۔ جیل میں سزا کاٹنے والے قیدیوں کو صاف پانی کی فراہمی سمیت دیگر بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی جیلوں میں کل 10 ہزار کے قریب قیدی موجود ہیں، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو سزا پانے والے کئی قیدی ان مہلک بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔