اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے آصف زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس کی نقول جاری کر دی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر نے جعلی کمپنی پارتھینون بنا کر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب قرض لیا۔
نیب کے مطابق تفتیش میں ثابت ہوا کہ آصف زرداری نے ساتھیوں سے مل کر کرپشن اور منی لانڈرنگ کی اور جعلی دستاویزات پر قرض لے کر ہڑپ کر لیا۔
پارک لین ریفرنس کے مطابق 2009ء میں ڈیڑھ ارب پھر 2012ء میں مزید 80 کروڑ قرض لیا گیا۔ دھوکا دہی اور فراڈ کے ذریعے نیشنل بینک کو 3 ارب 77 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ: زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع
نیب کا کہنا ہے کہ بطور صدر مملکت آصف زرداری نے نیشنل بینک حکام پر اثرانداز ہو کر قرض لیا۔ آصف زرداری صدارت کے ساتھ پارک لین کمپنی کے 25 فیصد شئیر ہولڈر بھی رہے، انہوں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے ملازمین کے نام نقلی کمپنی پارتھینون بنائی۔
احتساب عدالت نے آصف زرداری سمیت 17 ملزمان کو 19 اگست کو طلب کر رکھا ہے۔