اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے روٹی اور نان کی کا قیمتوں میں اضافہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخر اسکی وجوہات کیا ہیں؟
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں عمران ناصر کو ایم ڈی پاسکو تعینات کرنے، وزارت تعلیم کے 12 محکمے وزارت انسانی حقوق کو منتقل کرنے اور فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے رانا عبدالجبار کو چیف ایگزیکٹو متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ تعینات کرنے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ریگولیشن اور سروس کے محکمے الگ کرنے کی منظوری بھی دی
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں روٹی اور نان کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا نوٹس لیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آخر قیمتوں کے بڑھنے کی وجوہات کیا ہیں؟ انہوں نے پرانے نرخ بحال کرنے کی ہدایت کر دی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم کی کراچی کی صورتحال، اسلام آباد ماسٹر پلان، احتساب اور تحائف فنڈز پر توجہ مرکوز رہی، وہ ایک بار پھر احتساب کے عمل کو مزید موثر اور سخت بنانے کے لیے پرعزم دکھائی دیے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد سے مجرموں جیسا ہی سلوک ہونا چاہیے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دور روز بعد اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے خصوصی ہدایات جاری کیں کہ اسلام آباد کے پوش علاقوں میں بلند عمارات کو ترجیح دی جائے، سیکٹر جی سکس جیسے مرکزی علاقے میں ہائی رائز بلڈنگز اور شاپنگ سنٹر بنائے جائیں، پوش سیکٹر کے دیگر علاقوں میں زمین کا مناسب استعمال کیا جائے جبکہ باقی اراضی کو کھلا چھوڑا جائے۔
وزیراعظم کا اجلاس میں کہنا تھا کہ میں غریبوں کو گھروں کی سہولت فراہم کرنے میں بہت سنجیدہ ہوں، سلمز میں بلڈنگ کے بعد باقی اراضی کا کمرشل استعمال کیا جانا چاہیے۔ اسلام آباد کی کچی آبادیوں میں بھی اپارٹمنٹس بنانے کا پلان ترتیب دیا جائے۔
وزیراعظم نے کراچی میں بارشوں کی وجہ سے نقصانات پر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ سندھ حکومت کو اربوں روپے دئیے لیکن عوام کو سہولیات نہیں ملیں، کراچی میں سیوریج اور صفائی کا نظام نہ ہونے سے عوام کی زندگی اجیرن ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں طیارہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا گیا جبکہ شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں شہید پاک فوج کے جوانوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔