اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنے ادوار میں متعدد مرتبہ بیرون ملک کے دورے کیے جن پر کروڑوں روپے لاگت آئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ اجلاس میں متعدد اہم امور زیر غور آئے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف نے اپنے دور حکومت کے چار سال میں ساڑھے 9 ماہ بیرون ملک رہے اور ان دوروں پر ایک ارب 84 کروڑ خرچ کیے۔ سابق وزرا یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی کے دوروں کی تفصیلات بھی پیش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے لندن کے 24 دورے کیے جن میں سے 20 ذاتی نوعیت کے تھے۔ سابق وزیراعظم سعودی عرب 12 دفعہ گئے اور ان دوروں پر 17 کروڑ خرچ کیے۔ انہوں نے تین کروڑ ٹپ جبکہ 6 کروڑ کے تحفے بانٹ دیئے۔
شفقت محمود نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری نے 51 دفعہ دبئی کا دورہ کیا جن میں سے 48 ذاتی نوعیت کے تھے۔ انہوں نے ان دوروں پر 10 کروڑ خرچ کیے اور ساڑھے 4 کروڑ روپے کے تحائف لوگوں کو دیے جبکہ 55 کروڑ روپے ہوٹل میں قیام پر خرچ ہوئے۔ ان دوروں میں پی آئی اے کے نقصانات کا تخمینہ ابھی لگایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں کچھ عیجب چیزیں دیکھیں، وہ یہ کہ سابق وزرا کسی اور جگہ بھی نوکریاں کر رہے تھے۔ خواجہ آصف پاکستان کے وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور وزیر توانائی بھی رہے لیکن اقامے کے ذریعے ایک کمپنی کو ایڈوائز بھی کر رہے تھے۔ کمپنی سے وہ پندرہ سے سولہ لاکھ ماہانہ تنخواہ لیتے رہے، انہوں نے حلف کی پاسداری نہیں کی۔
شفقت محمود نے کہا کہ آئین کے تحت وزیر کسی اور ادارے کو ایڈوائز نہیں کر سکتے، یہ ساری چیزیں بڑی تشویشناک ہیں۔ کابینہ کی طرف سے ایف آئی اے کو تحقیقات کا کہا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا جا رہے ہیں، ان کے دورے پر سب سے کم خرچ ہوگا۔ وزیراعظم کے سرکاری دورے میں وزیر خارجہ اور سیکیورٹی کے لوگ تھری سٹار ہوٹل میں قیام کریں گے۔