کوئٹہ: (دنیا نیوز) دہشتگرد کارروائی کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، زخمی ہونے والوں میں پولیس اہلکار، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے لیاقت آباد میں تھانہ سٹی کے قریب دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 5 جاں بحق جبکہ بچوں اور خواتین سمیت 34 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ دہشتگرد واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور امدادی ٹیمیں حرکت میں آئیں۔
سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچتے ہی علاقے کو سیل کردیا جبکہ ریسکیو ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے دھماکے میں جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں زخمی ایڈیشنل ایس ایچ او سٹی تھانہ کی حالت تشویشناک ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دھماکا 7:19 منٹ پر کوئٹہ کے گنجان ترین علاقے میں ہوا۔ جبکہ ڈی آئی جی کوئٹہ کا دھماکے کے حوالے سے کہنا تھا کہ بظاہر لگتا ہے دہشتگردی میں موٹر سائیکل کا استعمال ہوا۔
ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ ہماری فورسز نے دہشت گردوں کی طاقت کم کر دی ہے۔ افغان سرحد پر باڑ مکمل ہوتے ہی دہشت گردی میں مزید کمی آئے گی۔ ہم اپنی فورسز کو مزید اپ گریٹ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے، انہوں نے غمزدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت اور ان کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔