سرحدی معاملات پر بھارت کو اپنی باتوں اور کاموں میں محتاط رہنا چاہیے: چین

Last Updated On 06 August,2019 10:21 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ کو بھارت میں ضم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 پر ہمیں تحفظات ہیں، پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کریں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک روز قبل بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی جس کے بعد مقبوضہ وادی کے دو حصے کر دیئے تھے، لداخ کو الگ اور باقی وادی کو الگ کر دیا تھا۔ اس پر چین کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے۔ بیجنگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لداخ کو بھارت میں ضم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کو جموں کشمیر سے متعلق یکطرفہ فیصلے نہیں کرنا چاہیے، سرحدی معاملات پر نئی دہلی کو اپنی باتوں اور کاموں میں محتاط رہنا چاہیے۔

چینی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی سے سرحدی معاملات پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں کشیدگی پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔

دوسری طرف چین کی جانب سے پاکستان اور بھارت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کریں، دونوں ممالک کے تعلقات میں خرابی پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

 

نشاط ثانیہ کی جانب بڑھتے ہوئے چین کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ہماری پوزیشن بہت کلیئر ہے۔ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صدیوں سے چلتا آ رہا ہے، عالمی برادری بھی اس پر متفق ہے کہ دونوں ممالک تحمل کیساتھ بیٹھ کر مذاکرات کریں، عالمی برادری کہہ رہی ہے کہ کسی کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ علاقے کی حیثیت تبدیل کرنے کا حق نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 پر ہمیں بھی تحفظات ہیں، اس سے خطے کے حالات خراب ہو سکتے ہیں، سب کو مل بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہونگے۔ ہم دونوں ممالک کو تحمل کیساتھ رہنے کی تلقین کرتے ہیں۔

یہ چین کی جانب سے دوسرا بیان ہے جو سامنے آیا ہے، اس سے قبل بھی 26 جولائی کو چین کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان مل کر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کریں۔