لندن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں چند ہی سالوں میں بڑا نام کمانے والی اپلیکیشن ’’ٹک ٹاک‘‘ سمارٹ فون بنانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ کمپنی پر امید ہے چند ماہ میں ہی سمارٹ فون متعارف کرا دیا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹک ٹاک دنیا بھر کی سب سے تیزی ترقی کرنے والی اپلیکیشن ہے۔ اب تک اس اپلیکیشن کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 500 ملین کے قریب ہے۔
ٹک ٹاک کی خاص بات 15 سکینڈ کی ویڈیوز ہے جس کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر کے شہریوں کی بڑی تعداد اس اپلیکیشن کا رُخ کرتی ہے۔ اب اپلیکیشن کو بنانے والے بائٹے ڈانس کا کہنا ہے کہ ہماری اگلی منزل سمارٹ فون ہے۔ ہماری اپلیکیشن نے ایشیا، یورپ سمیت دنیا بھر کے بڑے ممالک میں جلد اپنا مقام بنایا ہے۔
یاد رہے کہ اس اپلیکیشن کو بنانے میں بائٹے ڈانس سمیت دیگر دوستوں نے بھی کردار ادا کیا۔ ان میں میٹو بھی شامل ہیں جو سیلفی ایپ میکر کہلاتے ہیں۔ 2013ء سے شائقین کے لیے سمارٹ بنائے ہیں، ان کے بنائے ہوئے سمارٹ فون تیزی سے چین بھر میں کامیابی سمیٹ رہے ہیں۔ چین کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ دنیا کی تیزی سے ترقی کرتا ملک سمارٹ فون کی بڑی منڈی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ٹک ٹاک اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے جس کی مثال اس سے لی جا سکتی ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران اس نے اوبر (Uber) کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس وقت مارکیٹ ویلیو 75 ارب ڈالر (61.4 بلین پاؤنڈ) بتائی جا رہی ہے۔
چینی فنانشل میگزین کے مطابق کمپنی آئندہ سات ماہ کے اندر سمارٹ فونز متعارف کرانے کی تیاری میں ہے۔
ایک معاشی ماہر کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں جگہ بنانے کے لیے نیا سمارٹ فون بنانا اتنا آسان نہیں ہے جتنا سمجھا جا رہا ہے۔ کیونکہ اس وقت مارکیٹ میں بہت بڑے برانڈ شامل ہیں جن میں ایپل، سام سنگ اور ہواوے شامل ہیں جو دنیا بھر میں تیزی سے اپنا مقام بلند کر رہے ہیں۔