بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کی حکومت نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تائیوان کو اسلحہ بیچنے والی امریکی کمپنیوں کیساتھ کاروباری تعلقات ختم کر دیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اگر امریکی کمپنیوں نے تائیوان کو اسلحہ بیچنے کی کوشش کی تو ہم ان کمپنیوں کے ساتھ تعلقات کو ختم کر دیں گے کیونکہ تائیوان ہمارا اٹوٹ انگ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تائیوان کے معاملے پر امریکا آگ سے نہ کھیلے: چین کی دھمکی
اُدھر بیجنگ نے فیصلے کے حوالے سے ممکنہ پابندی کا شکار ہونے والی امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کے ناموں کی تفصیل جاری نہیں کی۔ یہ اعلان گزشتہ ہفتے امریکی محکمہٴ دفاع کی طرف سے تائیوان کو اسلحہ اور ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دیے جانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل ترجمان چینی وزارت خارجہ جنگ شوینگ کا کہنا ہے کہ اسلحہ بیچنے کے معاہدے میں ٹینک اور طیارہ شکن میزائل بھی شامل ہیں، ہم نے امریکا کے ساتھ رسمی احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے۔ امریکا کا تائیوان کو اسلحہ بیچنا چین کی خود مختاری پر حملہ ہے۔ کوئی ہمیں نیچا نہیں دکھا سکتا، ہم اپنی خود مختاری کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔
یاد رہے کہ تائیوان اور امریکہ کے درمیان ہونے والی اسلحہ ڈیل میں واشنگٹن تائیوان کو 108 کے قریب البم ٹینک، 250 کے قریب سٹینگر پورٹ ایبل اینٹی کرافٹ میزائل دے گا۔ اس ڈیل کے تحت میزائل اور ٹینک بھی فراہم کیے جائیں گے۔ چینی فیصلے سے بیجنگ اور واشنگٹن کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔