بیجنگ: (ویب ڈیسک) امریکی پابندیوں کے نتیجے میں چینی کمپنی ہواوے نے نئے سمارٹ فونز کی پروڈکشن کم کرنیکی تردید کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے اثرات ہواوے پر مرتب ہونے لگے ہیں اور اسکا اگلے سال سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی کا خواب بظاہر تعبیر پاتا نظر نہیں آتا کیونکہ نئے فونز کی پروڈکشن روک دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا ہواوے پر عائد پابندیوں میں 3 ماہ کی نرمی کا اعلان
تاہم ہواوے نے رپورٹ کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی دعوﺅں کی تردید کرتی ہے ہماری گلوبل پروڈکشن لیول معمول پر ہے اور کوئی نمایاں تبدیلی نہیں کی گئی۔
امریکا چینی حکومت سے ہواوے کے تعلقات پر اس کے خلاف اقدامات کر رہا ہے اور امریکی انتظامیہ کے لیے ہواوے فونز نہیں بلکہ کمپنی کے ٹیلی کمیونیکشن انفراسٹرکچر آلات تشویش کا باعث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہواوے کا امریکی پابندی پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ
ہواوے کی جانب سے اوپن سورس اینڈرائیڈ پر مبنی اپنے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر کام ہورہا ہے جو کہ رواں سال یا اگلے برس کے آغاز میں کسی وقت متعارف کرایا جاسکتا ہے ، اگرچہ ابھی کمپنی کے صارفین کو گوگل ایپ اسٹور تک رسائی مل رہی ہے مگر کمپنی اپنے ایپ اسٹور کے لیے ایپس کی تیاری پر کام کررہی ہے۔ ہواوے نے امریکی پابندی پر قانونی جنگ بھی شروع کردی ہے جبکہ اپنے امریکی ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔