اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو نے ایل این جی کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو گرفتار کر لیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کیس میں طے کر دیا کہ نیب مقدمات میں غیر معمولی حالات کے بغیر ضمانت قبل از گرفتاری نہیں مل سکتی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کی ایل این جی کیس میں ضمانت مستقلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔ جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیئے کہ آج جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں کیا کل وہ بھی ملزم ہوں گے ؟ آج اگر ایل این جی کے معاہدوں پر دستخط کریں گے کل وہ بھی ملزم ہوں گے ؟۔
دلائل کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے موجودہ حکومت کی ٹرمینل تھری کی سمری بھی منگوا لی ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا اب حکومت ہر کام کے لئے نیب سے این او سی لے گی ؟ کیا وزیر پٹرولیم اپنی سمری وزیراعظم کے بجائے چئیرمین نیب کو بھیج دیا کریں ؟ موجودہ حکومت اس معاملے پر کیا کر رہی ہے ؟ اگر خزانے کو نقصان ہو رہا ہے تو یہ حکومت کیوں نہیں روکتی ؟
دلائل سننے کے بعد عدالت نے مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کی ضمانت مستقلی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ کمرہ عدالت سے نکلتے ہی نیب حکام نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اور سابق ایم ڈی پی ایس او کو گرفتار کر لیا۔