اسلام آباد: (دنیا نیوز) آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری ختم کرنے کا واقعہ مشرقی پاکستان جتنا بڑا سانحہ ہے، یہ صورتحال ان کے دور میں ہوتی تو وہ دوست ممالک کا دورہ کر کے سپورٹ حاصل کرتے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا امریکا کسی اور کا چہرہ دیکھ کر افغانستان میں ڈائیلاگ کیلئے گیا، ہم نے ہر قسم کی حکومتیں دیکھی ہیں اس طرح کبھی نہیں ہوا، کشمیر میں ایسا کوئی گھر نہیں جہاں ظلم یا شہادت نہ ہوئی ہو، میرے وقت میں یہ ہوتا تو میں امارت، چین، روس اور ایران جاتا۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان پر طنز کیا کہ آپ جنگ کی بات کرتے ہیں، آپ کا باڈی گارڈ بھی آپ کہ کہنے پر گولی نہیں چلائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا اشرافیہ نے پارلیمانی ارکان کو پالیسی کی ترجیحات پر بریفنگ نہیں دی، پارلیمان کو خارجہ پالیسی تک رسائی نہیں رہی، پاکستان عالمی طاقتوں کی راہداری میں اپنا اثر کھو رہا ہے، اسی وجہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی، امریکا نے کل کہا کہ بھارت کا یہ اندرونی مسئلہ ہے، 1947 سے آج تک پارلیمان کو خارجہ پالیسی سے الگ رکھا گیا، بھارت نے یو اے ای کے سفیر کو آرٹیکل 370 ختم کرنے کی وضاحت بھی کر دی۔
رضا ربانی نے کہا کہ وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی ہمیں قابل قبول نہیں، دونوں ایوانوں کی کمیٹی تشکیل دی جائے، وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی میں ایک کے سوا کوئی بھی منتخب نہیں، ٹرمپ نے اسرائیل سے ثالثی کی تو مقبوضہ بیت المقدس اسرائیل کو دے دیا، اصل میں یہ گٹھ جوڑ تل ابیب، امریکا اور بھارت کا ہے۔