لاہور: (دنیا نیوز) پیرا گون ہاؤسنگ ریفرنس میں سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔ احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 روز کی توسیع کر دی۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر خواجہ سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے، خواجہ سعد رفیق کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر پر خواجہ سعد کو اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے لے جایا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پروڈکشن آرڈر ملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں ؟ کیا سپیکر عدالت کو حکم دے سکتا ہے کہ ملزم کو لازمی بھیجا جائے ؟ کیا سپیکر طریقہ کار نظر انداز کر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرسکتے ہیں ؟ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ حکومت نے سارا نظام کیسے بائی پاس کرنا شروع کر دیا ؟ بتایا جائے حکومت نے عدالتی کارروائی کو چلنے دینا ہے یا نہیں ؟ نیب نے کس اختیار کے تحت عدالتی اجازت کے بغیر ملزم کو اسمبلی اجلاس میں پیش کیا، ایک کلرک ٹائپ آدمی عدالت کو لکھتا ہے کہ ملزم کو پیش کریں، عدالت کا مذاق اڑانا بند کیا جائے، اگر یہی کرنا ہے تو پھر کیسوں پر فیصلے بھی خود ہی کر لیا کریں۔
عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 روز کی توسیع کرتے ہوئے 20 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تین مفرور ملزموں ندیم ضیاء، عمر ضیاء اور فرحان کے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں خواجہ برادران کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کی جا چکی ہیں، آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔