اسلام آباد: (دنیا نیوز) 13 اگست کو ایل او سی پر تتہ پانی کے مقام پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق ایل او سی تتہ پانی کے مقام پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوروف آہلو والیا کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، اس دوران پاکستان کی جانب سے ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے شدید احتجاج کیا اور بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہو سکتی ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام اور بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کرے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔ بھارت امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت کردار ادا کرنے دے۔
ڈپٹی ہائی کمشنر آہلو والیا سے دفتر خارجہ نے تتہ پانی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا، بتایا گیا کہ بھارتی فائرنگ سے 38 سال کا سرفراز احمد شہید ہوا۔ بھارت کی جانب سے سال 2017 سے اب تک ایک ہزار 970 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔