لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت سے کہا تھا مسئلہ کشمیر ڈائیلاگ سے حل کر سکتے ہیں لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بھارت نے مثبت جواب نہیں دیا۔
لاہور کے گورنر ہاؤس میں سکھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جنگ سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ جنگ سے ایک مسئلہ حل ہو تو چار مسائل مزید کھڑے ہو جاتے ہیں۔ میں نے اقتدار سنبھالا تو پہلی کوشش تھی بھارت سے تعلقات بہتر ہوں۔ میں نے بھارت کو ایک قدم پر دو قدم آگے بڑھنے کا پیغام دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوتا۔ اگر کوئی جنگ کی بات کرے گا تو اسے عقل نہیں ہے۔ بھارت اور پاکستان کا ایک ہی مسئلہ غربت اور بے روزگاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی دین کسی کوقتل کی اجازت نہیں دیتا لیکن آر ایس ایس کے لوگ بھارت میں گوشت کھانے والوں کو قتل کر دیتے ہیں۔ بھارتیا جنتا پارٹی آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی پر چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا مشن لاہور، صوبہ پنجاب میں صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا
عمران خان نے کہا کہ میرے ماں باپ غلام بھارت میں پیدا ہوئے تھے۔ ہم نے داستانیں سنیں کہ بھارت میں مسلمانوں کیساتھ بڑا ظلم کیا گیا۔ آج بی جے پی اس نظریے پر چل رہی ہے جس وجہ سے پاکستان بنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انسانی معاشروں میں رحم ہوتا ہے۔ کشمیر میں گزشتہ 29 دنوں سے کرفیو نافذ کرکے 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں بند کر دیا گیا ہے۔ ہندو مذہب بھی ایسے مظالم کی اجازت نہیں دیتا۔
وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی سے اب سکھوں کو بھی خطرہ ہے۔ کشمیر میں اگر سکھ کمیونٹی بھی ہوتی تو ہم تب بھی آواز بلند کرتے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ سکھ کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں ویزا کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔ ہماری حکومت نے آتے ہی ویزا پالیسی تبدیل کی ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ سکھ کمیونٹی کو ایئرپورٹ پر ہی ویزا مل جائے۔