مریم نواز 3 غیر ملکی کمپنیوں کے شیئرز کا ریکارڈ دینے میں ناکام

Last Updated On 05 September,2019 08:25 am

لاہور: (محمد اشفاق) مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز چودھری شوگر ملز کیس میں تین غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے بھجوائے گئے شیئرز کا ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئیں، ریکارڈ سے متعلق سوالات پر جواب تبدیل کرلئے۔یہ انکشاف نیب کی تفتیشی ٹیم کی رپورٹ میں کیا گیا۔

مریم نواز، یوسف عباس اور حمزہ شہباز سے نیب کی تفتیشی رپورٹ کی کاپی روزنامہ دنیا نے حاصل کر لی۔ رپورٹ کے مطابق مریم نواز سے 3 غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے بھجوائے گئے شیئرز کے متعلق پوچھا گیا اور ٹرانسفر ڈیڈ مانگی گئی۔ مریم نے کہا ان کے پاس ٹرانسفر ڈیڈ نہیں اور موقف بدلتے ہوئے کہا شاید یہ ٹرانسفر ڈیڈ پرانے ریکارڈ میں موجود ہو۔ نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چودھری شوگر ملز کا بینک اکاؤنٹ منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہوتا رہا ہے۔ عبدالعزیز عباس کے اکاؤنٹ میں 3 دنوں کے دوران 10 کروڑ کی خطیر رقم ٹرانسفر کی گئی۔ 25 اکتوبر 2013 کو 2 ٹرانزیکشنز کے ذریعے 5 کروڑ کی رقم منتقل کی گئی۔ 23 اکتوبر 2013 کو ایک ہی دن میں 5 ٹرانزیکشنز کے ذریعے 5 کروڑ کی رقوم منتقل ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مریم نواز اس رقم سے متعلق تسلی بخش جواب نہیں دے سکیں۔ رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے بتایا کہ ان کی فیملی کے دبئی میں موجود بزنس مینوں سے کاروباری مراسم ہیں ان سے لین دین چلتا رہتا تھا۔ یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں 1 سال کے دوران 33 کروڑ کی رقم منتقل ہوئی۔ یوسف عباس کو یہ خطیر رقم 2010، 11 میں 10 ٹرانزیکشنز کے ذریعے منتقل ہوئی۔ یوسف عباس نے دوران تفتیش لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کمپنی سیکرٹری سے مشاورت کیلئے ملاقات کا کہا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یوسف عباس نے کہا کمپنی سیکرٹری سے ملکر اس رقم سے متعلق بتا سکتا ہوں۔ دوسری جانب نیب نے حمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ کیس میں عدم تعاون کا الزام لگایا۔

نیب کے تفتیشی نے اپنی رپورٹ میں کہا اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی 14 کمپنیز کیسے بنیں فنڈز کہاں سے آئے، حمزہ شہباز ان سوالات کا جواب نہیں دے رہا۔ گزشتہ روز عدالت میں جمع کروائی گئی حمزہ شہباز کی تفتیشی رپورٹ بھی روزنامہ دنیا نے حاصل کرلی۔ رپورٹ کے مطابق نیب حکام نے بتایا کہ سی ایم ہاؤس پنجاب سے کچھ اہم ریکارڈ ملا ہے، علی احمد خان اور نثار احمد گل نامی دو افراد کو سی ایم ہاؤس میں کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا۔ دو افراد ایک ہی وقت میں سی ایم ہاؤس میں ملازمت بھی کر رہے تھے اور حمزہ شہباز کی بے نامی کمپنیاں بھی چلا رہے تھے۔ حمزہ شہباز سے ان دونوں افراد سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی مگر وہ جواب نہیں دے رہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف کو بھی پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا تاہم وہ خرابی صحت کے باعث پیش نہ ہوئے۔
 

Advertisement