اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور چین کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات جاری ہیں۔ شاہ محمود قریشی اور وانگ ژی اپنے اپنے وفود کی قیادت کر رہے ہیں۔
دنیا نیوز کے مطابق ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، سیکورٹی و اقتصادی تعاون، پاک چین اقتصادی راہداری سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خطے میں امن و امان کی صورتحال اور امن و استحکام کے قیام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر بھی گفتگو کی گئی۔
مذاکرات کے بعد پاکستان اور چین کے مابین تعلیم کے شعبے میں باہمی تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان کی جانب سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن نے دستخط کیے۔ چین کے وائس چیئر مین چائنیز انٹرنینشل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی نے دستخط کیے، معاہدے کے تحت چین ای لرننگ اور سمارٹ سکولز کے قیام میں معاونت کرے گا۔
اس سے قبل چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی سہ ملکی مذاکرات میں شرکت کیلئے اسلام آباد پہنچے تھے نور خان ایئر بیس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب کا استقبال کیا۔
وانگ ژی پاک، چین، افغان سہ فریقی مذاکرات کا تیسرے دور کے لیے اسلام آباد آئے ہیں، مذاکرات میں چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ اپنے وفود کی قیادت کریں گے، مذاکرات کے ایجنڈے میں سیاسی تعلقات، افغان امن عمل، سیکیورٹی تعاون شامل ہے۔ انسداد دہشت گردی، ترقیاتی تعاون اور باہمی روابط کا فروغ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات کا مقصد معاشی ترقی اور امن و سلامتی کیلئے تعاون کا فروغ ہے، ان مذاکرات کا پہلا اجلاس 2017 میں بیجنگ جبکہ دوسرا، دسمبر 2018 میں کابل میں ہوا، سیاسی اعتماد سازی، ترقی و تعاون اور روابط کے فروغ کیلئے مذاکرات انتہائی اہم ہیں، ان مذاکرات سے تینوں ممالک کے مابین، یکساں مفاد کے امور پر زیادہ بہتر ہم آہنگی سامنے آئیگی۔