اسلام آباد: (دنیا نیوز) کشمیر میں ظلم و بربریت پر پاکستان نے بھارت کے خلاف ایک اور اقدام اٹھاتے ہوئے بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
پاکستان نے بھارتی صدر کی فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ بھارتی صدر نے پاکستان سے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہیں دی، بھارتی جنونیت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
بھارتی حکومت نے 8 ستمبر کو اپنے صدر رام ناتھ کے آئس لینڈ جانے کے لیے پاکستان سے گزرنے کی اجازت مانگی تھی۔
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی صدر کو کل فضائی راستہ نہیں دے رہے، کشمیریوں پر مظالم بند نہ ہوئے تو بھارت پر مزید پابندیاں لگائیں گے۔ پہلے بھارت نے فضائی حدود بند کی، بعد میں ہم نے کی، ہم نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں سے بھارت کی ایک ایئر کمپنی بینک کرپٹ ہو چکی ہے، ہم جارحیت کی طرف نہیں بڑھ رہے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ تک لیکر گئے۔ 5 اگست سے کشمیر پر ہندوستان نے قبضہ کرلیا ہے، بنیادی انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔
غلام سرور کا کہنا تھا کہ 35 دن سے کرفیو نافذ ہے، کشمیری رہنماؤں کو قید کر کے ٹارچر کیا جا رہا ہے، معمولات زندگی کشمیر میں مفلوج ہیں، پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے، 1965 میں بھی کشمیرکے لئے پاک فوج کے جوانوں نے جانیں قربان کیں۔