کراچی: (دنیا نیوز) سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ کراچی میں کچرے پر سیاست اور ڈیر بڑھتے جا رہے ہیں مگر حل کوئی نہیں۔ وفاقی حکومت نے کراچی کو صاف کرنے کا پروگرام بنایا اور چندہ لینا شروع کیا۔ آرٹیکل 149 لگانے کی مخالفت اور ن لیگ اس صورتحال کیخلاف ہر حد تک جائے گی۔
کراچی میں نہال ہاشمی، ناصر الدین محمود، خرم بھٹی، احسن زبیر ودیگر کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج پریس کانفرنس کا مقصد کراچی ہے، اس سے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آئے تھے تو دائیں میں بائیں مفتاح اسماعیل تھے وہ گرفتار میں بچ گیا ہوں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر علی زیدی نے کچرا اٹھا کر دوسری جگہ ڈمپ کیا، بیماریاں اور گند پھل گیا، بلدیہ ٹائوں کی مثال اور دیکھ لیں ایسی حالت پہلے کبھی نہیں تھی، کل وزیر قانون فروغ نسیم نے آرٹیکل 149 لاگو کرنے کی بات کی ہے۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے جب 2013ء جون میں حکومت سنبھالی تو کراچی دنیا کا سب سے خطرناک شہر تھا، اس وقت سوائے ن لیگ کے باقی قوتیں موجود تھیں، ہم نے بلا 149 اور گورنر رول کے کراچی میں امن کیا، جہاں دس منٹ نوٹس پر شہر بند ہوتا تھا پی ایس ای کا فائنل کرایا۔ امن کے لئے 149 نہیں لگایا یہ کچرے پر آرٹیکل لاگو کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی پنجاب اور کے پی میں کیا کارکردگی ہے، ان لوگوں سے پشاور میں بی آر ٹی نہیں بن پا رہی ہے اور اب کراچی کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، یہ وہ پارٹی ہے جس کے پاس کوئی خاص بات نہیں، کراچی والے خوفزدہ ہیں کہ بی آر ٹی کراچی میں اعلان کیا کیا حالت ہو گی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آپکی حکومت پیسے پورے نہیں دے پا رہی ہو آرٹیکل 149 لگانا چاہتی ہے، کراچی کیا ڈویژن کی بات کی جارہی ہے، یہ وہ اٹیک ہے جو کراچی کو سندھ کو علیحدہ کرنے کی کوشش ہے، ن لیگ اس صورتحال کیخلاف ہر حد تک جانے کا اعلان کرتی ہے۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ کراچی اور صوبے کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، ستمبر 2018ء میں وزیر اعظم نے 162 ارب کا اعلان کیا، ایک پیسہ نہ آیا، عمران خان آتے ہیں صرف وعدے کرتے ہیں پرانا فسکل سال ختم ہو گیا، ہم نے 50 بلین کے تین ہروجیکٹ کراچی کے اعلان کیے، دو ایل این جی ٹرمینل، کے فور اور لیاری ایکسپریس روڈ کا اعلان کیا۔