لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت رات گئے لاہور ائیرپورٹ پر اعلی سطح اجلاس ہوا، سردار عثمان بزدار نے بچوں کے اغوا اور قتل کی وارداتوں پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس نے کیس میں اب تک کی پیش رفت سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا اور رپورٹ پیش کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بچوں کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا مقتول بچوں کی بازیابی کیلئے جدید انداز سے تفتیش کی جاتی تو ایسے اندوہناک واقعہ سے بچا جاسکتا تھا، جن کے پیارے بچے دنیا سے چلے گئے اس کا دکھ وہی جانتے ہیں، خدا نخواستہ یہ واقعہ ہمارے بچے سے ہو تو ہم پر کیا بیتے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا بار بار ایسے واقعات پولیس کی نا اہلی اور غفلت کا نتیجہ ہیں، پولیس نے بچوں کی گمشدگی کے باوجود فوری اقدامات نہیں کئے جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا، میں کسی نا اہل افسر یا اہلکار کو برداشت نہیں کروں گا، غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داروں کا کڑا احتساب ہوگا، اسپیشل برانچ کے نظام کو مزید مضبوط بنانا ہو گا، پولیس کو ٹھیک کرنے کے لئے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سردار عثمان بزدار نے کہا صرف معطلی کافی نہیں بلکہ غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کو ملازمت سے برطرف کیا جائے گا، اب کسی سے کوئی رعایت نہیں ہو گی۔ وزیر اعلی نے چونیاں میں اضافی نفری تعینات کرنے کا حکم بھی دیا۔ انہوں نے کہا ملزمان کی گرفتاری چاہیے، زبانی جمع خرچ نہیں چلے گا، میرا فرض اور ذمہ داری ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر انصاف ملے۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے غمزدہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔ صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری اطلاعات اور اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔