اقوام متحدہ میں کوئی بڑا بریک تھر و نہیں ہوگا: تھنک ٹینک

Last Updated On 23 September,2019 09:08 am

لاہور: (دنیا نیوز) تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب دنیا کا تیسرا ملک ہے جو زیادہ پیسہ اسلحہ پر خرچ کرتا ہے لیکن آٹھ دس میزائل پتہ نہیں کہاں سے آئے کہ سارا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ؟ ہمارے عرب بھائیوں نے امریکیوں کو کرائے کے فوجیوں کے طور پر رکھا ہوا ہے۔

پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جو سوچتے ہیں کہ ہم نیویار ک میں چار دن میں جا کر پتہ نہیں کیا فتح کرلیں گے ؟ مسلمان اپنے معاملات حل کر نہیں سکتے اور دوسری طرف دیکھتے ہیں لیکن جب بات ہوامہ کی اور فلسفہ کی ہو تو پھر آپ تقریروں کوسن نہیں سکتے۔ امریکا کی خوشنودی ہی ہر چیز کی کامیابی کی ضمانت ہے۔

روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر، تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کوئی بڑا بریک تھر و نہیں ہوگا لیکن وزیر اعظم دنیا کو بتا دیں گے کہ اگر یہ مسئلہ قابو سے باہر ہوا تو پھر یہ خطے تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس سے دنیا بھی متاثر ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان کی ٹرمپ سے ملاقات بہت اہم ہے، اگر امریکا کی کمزوری انسانی حقوق ہیں تو پھر اس رگ کو ہی چھیڑنا ہے تاکہ دنیا کو پتہ چلے کہ کشمیر میں بھی جوانسان ہیں ان کا خون بھی سرخ ہے۔

سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر کے حق میں کوئی قرار داد پاس نہیں کرے گی اور اگر کر بھی دے تو اس سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ امریکا انسانی حقوق کی اس وقت تک سپورٹ کرتا ہے جب تک اس کے مفادات ہوں جن انسانی حقوق میں امریکا کے مفادات نہ ہوں تو اس کو امریکا فارغ کر دیتا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ کوئی چھ ماہ میں حل نہیں ہوگا، وزیر اعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سربراہان مملکت سے ملنا اہم ہے، مودی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر پربات کرے گا اور وہ دہشتگردی کے حوالے سے بات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر انگریزی میں خطاب کرنا چاہئے تاکہ عالمی سطح پر اپنا بیانیہ پہنچا سکیں۔

اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا بہت اچھا جا رہا ہے، وزیر اعظم عالمی رہنماؤں، سرمایہ کاروں سے ملاقات کر رہے ہیں، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے اقوام متحدہ میں پریس کانفرنس بھی کرینگے، اگر کسی ملک کا سربراہ بھی کشمیر ایشو پر بات کر دیتا ہے تو یہ ہماری کامیابی ہوگی، مشرق وسطیٰ کے ایک بار پھر حالات تبدیل ہو رہے ہیں، سعودی عرب میں امریکا فوج بھیج رہا ہے، مصر میں السیسی کیخلاف مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔
 

Advertisement