نیویارک: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی رابطہ گروپ کے اعزاز میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی مقبوضہ وادی میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے جہاں گزشتہ 52 روز سے بچوں ،بزرگوں سمیت دیگر افراد محصورہو کررہ گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی رابطے بند ہیں، اگر80 لاکھ یورپی یا یہودی محصور رہیں تو عالمی دنیا کا کیا ردعمل ہو گا، آزادی کیلئے لڑنے والوں کو دہشتگرد قرار دے دیا جاتا ہے.
وزیراعظم کا اپنے خطاب کے دوران مزید کہنا تھا کہ بھارت کے 5 اگست کے اقدامات یکطرفہ اور غیرقانونی ہیں، دنیا کو احساس ہو گیا کشمیر کی صورتحال ابتر ہے، مقبوضہ وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا، علاقے میں مواصلاتی رابطے بند اور حریت رہنما مختلف جیلوں میں قید ہیں، آزادی کیلئے لڑنے والوں کو دہشتگرد قرار دے دیا جاتا ہے۔ بھارت غیر قانونی اقٍدامات سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ وزیراعظم مودی گجرات میں قتل عام کا ذمہ دار ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں، پاکستان دہشت گرد کیسے بھیج سکتا ہے۔ بھارت نے بغیر تحقیقات کے پلوامہ حملے کا الزام بھی پاکستان پر لگایا، بھارت میں لاکھوں مسلمانوں کی شناخت چھین لی گئی، وہاں اقلیتوں کومساوی حقوق تک حاصل نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 سال میں بھارت مکمل طورپر تبدیل ہوچکا ہے، وہاں انتہا پسند اقتدار پر قابض ہو چکے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے دونوں طرف غلط اندازے خطے کو تباہی کی طرف لےجا سکتے ہیں، دنیا کو خبردار کر رہا ہوں مقبوضہ وادی میں قتل عام کا خدشہ ہے۔ کیوبا بحران کے بعد پہلی بار 2ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں۔