اسلام آباد: (دنیا نیوز) بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو شادرہ، نیزا پیر، ستوال اور غسر سکیٹروں میں بھارتی اشتعال انگیزی پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ تھما دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی افواج کی فائرنگ سے دس سال کا بچہ فیضان شہید جبکہ 16 شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں چھ بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چھ اور سات اکتوبر کو سرحد پار سے چری کوٹ سیکٹر میں فائرنگ سے خاتون شہید اور تین شہری زخمی ہوئے تھے۔ اس پر بھی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔
پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے کہا کہ بھارت جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے سے باز رہے۔
بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا تھا ہے کہ بھارتی فوج جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سویلین آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہی ہے۔ بھارتی اشتعال انگیزی سے خطے کے امن اور سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ بھارت جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے سے باز رہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ قابض بھارتی افواج نے 6 اور 7 اکتوبر کو چری کوٹ سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 69 سالہ نذیراں بی بی شہید جبکہ تین شہری زخمی ہوئے تھے۔