وزیراعظم عمران خان کا خلیج میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے ایران کا دورہ

Last Updated On 13 October,2019 10:12 pm

تہران: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے خلیجی ممالک کو کسی فوجی تنازع سے بچانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک میں تمام فریقین بات چیت سے مسائل حل کریں۔ پاکستان سعودی ایران کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات سے مسائل حل کرنے میں سہولت کاری کے لیے تیار ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے خلیج میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے ایران کا دورہ کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی زلفی بخاری اور اعلیٰ حکام وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم کی ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے مابین تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں مضبوطی پاکستان کی ترجیح ہے۔ انہوں نے ایرانی صدر کو مقبوضہ کشمیر میں جنم لینے والے انسانی المیے سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی حمایت پر اظہار تشکر کیا اور کہا مقبوضہ کشمیر میں 7 ہفتوں سے 80 لاکھ افراد کا لاک ڈاؤن جاری ہے۔ وزیراعظم نے صدر روحانی کو 5 اگست کے بھارتی اقدام سے آگاہ کیا اور کہا کہ غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے خطے میں امن وسلامتی کے لئے خطرہ پیدا ہوا۔ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے خطے کی امن وسلامتی خطرے میں ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے خلیجی ممالک کو کسی فوجی تنازع سے بچانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک میں تمام فریقین بات چیت سے مسائل حل کریں۔ پاکستان سعودی ایران کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات سے مسائل حل کرنے میں سہولت کاری کے لیے تیار ہے۔

وزیراعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ مسئلہ کشمیر پر ذاتی وابستگی پر پاکستانی عوام دل کی گہرائیوں سے قدر کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے علاقائی امن وسلامتی کے لئے حالیہ اقدامات سے سپریم لیڈر کو آگاہ کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی ایرانی قیادت کے ساتھ خوشگوار ماحول میں ملاقاتیں کی ہوئیں۔ ایران کی جانب سے خطے میں امن وسلامتی کے تحفظ کے لئے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کی تعریف کی گئی۔

ملاقاتوں کے دوران خیالات کا مجموعی تبادلہ تعمیری اور حوصلہ افزا رہا اور دونوں فریقین کا مصالحتی عمل آگے بڑھانے کے لئے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔