اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت داخلہ نے ملیشیا فورس انصار الاسلام کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ وزارت داخلہ نے کارروائی کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری لے لی۔ آرٹیکل 256 اور 1974 کے سیکشن 2 کے تحت انصار الاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی، وفاقی حکومت نے آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ حکومت مشاورت سے وزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو انصارالاسلام کیخلاف کارروائی کا اختیارسونپے گی، وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا، حساس اداروں کی رپورٹس کے مطابق جے یو آئی نے ایک مسلح تنظیم تشکیل دی ہے، باوردی فورس نے خاردار تاروں سے لیس لاٹھیاں اٹھا کر پشاور میں مارچ کیا۔
سمری میں مزید کہا گیا کہ باوردی فورس بظاہر حکومت کی رٹ چیلنج کرنا چاہتی ہے، مسلح فورس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ٹکرانے کی تیاری کرتی نظر آئی، 80 ہزار سے زائد افراد پر مشتمل مسلح فورس کے آزادی مارچ کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، مسلح فورس کے طور پر انصار الاسلام کا قیام آئین کے آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے، انصار الاسلام کے فورس کا اسلحے سے لیس ہونا بھی خارج از امکان نہیں۔
انصار الاسلام کی سرگرمیوں اسلام آباد اور چاروں صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں، آئین کا آرٹیکل 256 مسلح تنظیم بنانے سے روکتا ہے، نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کسی مسلح تنظیم کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پرائیویٹ ملٹری آرگنائزیشن ایکٹ 1974 کے تحت وفاقی حکومت مسلح تنظیم کو ختم کرنے کی ہدایت کر سکتی ہے۔