کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں سندھ سرکارکی صفائی مہم سے بھی نمایاں بہتری نہ آسکی، ضلع کورنگی اور ضلع ملیر میں کچرے کے ڈھیر اور سیوریج مسائل سے مکینوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ تعفن سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
ضلع کورنگی میں سندھ حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ صفائی مہم کے باوجود مطلوبہ تعداد میں کچرا کنڈیوں کا انتظام ہوا نہ سڑکوں، فٹ پاتھوں، گرین بیلٹ سمیت رہائشی علاقوں اور دیگر مقامات سے گندگی کا خاتمہ ہو سکا۔ سیوریج مسائل اور ٹوٹی سڑکوں کے باعث مکینوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔
ضلع ملیر میں بھی دعووں کے برعکس کچرے کے ڈھیر سمیت دیگر مسائل ختم نہیں ہوسکی۔ صفائی مہم میں متعلقہ افسران کی ناقص کاکردگی کے باعث کروڑوں روپے کے اخراجات بے سود ہو گئے، ڈی سی ملیر نے خراب صورتحال کا ملبہ سالڈ ویسٹ بورڈ اور چینی کمپنیز پر ڈال دیا، 40 ہزار ٹن سے زائد بیک لاک اٹھانے کا بھی دعوی کیا۔
ضلع کورنگی اور ملیر میں عارضی گاربیج ٹرانسفر سٹیشن سے کئی ہزار ٹن کچرا بھی لینڈ فل سائیٹ نہیں پہنچایا جاسکا۔ ڈی سی کورنگی نے رابطہ کرنے پر مہم سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے بجائے وزیراعلِی ہاوس سے رابطہ کرنے کی صلاح دی اور ایک روز پہلے ان سے وقت لینے کی صورت میں مہم سے متعلق موقف دینے کا عندیہ دیا۔