لاہور: (دنیا نیوز) ایک سال کی قلیل مدت میں پاکستان نے دنیا بھر کی سکھ برادری کو کرتاپور راہداری کا تحفہ دے دیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خوشخبری سنائی، وزیراعظم نے سنگ بنیاد رکھا۔
18 اگست 2018ء کو وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کھولنے کی خوشخبری سنائی۔ 28 نومبر 2018ء کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔
14 مارچ کو اٹاری کے مقام پر پاکستان اور بھارت کے وفود کی سطح پر پہلے مذاکرات ہوئے اور 14جولائی کو کرتارپور راہداری کے حوالے سے واہگہ کے مقام پر اجلاس ہوا۔ دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیموں تین سے زائد ملاقاتیں ہوئیں اور انفراسٹرکچر پر اتفاق کیا گیا۔
30 ستمبر کو پاکستان نے سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کو راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی لیکن فی یاتری 20 ڈالرز فیس کے معاملے پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔
21 اکتوبر کو بھارت نے پاکستان کی شرط مان لی اور 24 اکتوبر معاہدے کی تاریخ طے پا گئی۔ وزیراعظم عمران خان 9 نومبر کو کرتارپور راہداری منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کرینگے جبکہ 12 نومبر کو بابا گرونانک کا 550 واں جنم دن منایا جائے گا۔
یوں ایک سال کی قلیل مدت میں پاکستان نے دنیا بھر کی سکھ برادری کو کرتارپور راہداری کا تحفہ دے دیا۔