اسلام آباد: (دنیا نیوز) جے یو آئی (ف) کے ممکنہ آزادی مارچ پر ڈیڈ لاک ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطہ بحال ہو گیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیر دفاع اور حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے قائد اکرم خان درانی کو ٹیلیفون کیا ہے۔
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ریڈزون اسلام آباد سے باہر جلسہ کرنے پر حکومت رضا مند ہے، اسلام آباد ریڈزون کے علاوہ کسی بھی مقام پر جلسہ کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ پر حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات ختم، ڈیڈ لاک برقرار
ذرائع کے مطابق اپوزیشن ڈی چوک کے بعد چائنہ چوک سے بھی دستبردار ہونے کو تیار ہے۔ اپوزیشن نے چائنہ چوک کی بجائے کشمیر ہائی وے پر جلسہ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حتمی فیصلہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کرے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ حکومت نے عدالتی فیصلوں کے مطابق پریڈ گراؤنڈ کے علاوہ کسی بھی جگہ پر آزادی مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
اپوزیشن نے ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک کا مطالبہ کیا جو مسترد کر دیا گیا تھا۔ رہبر کمیٹی کے ممبر میاں افتخار حسین کہتے ہیں جو حکومت جگہ کا تعین نہیں کر سکتی، وہ کوئی بات کیا کرے گی۔
رہبر کمیٹی نے تجویز دی تھی کہ وہ ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک میں آزادی مارچ کرنے کو تیار ہیں جس کی منظوری کے لئے حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے منظوری لینے گئی، واپسی پر پرویز خٹک اور اکرم درانی نے میڈیا کو بتایا کہ جگہ پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
اسد عمر نے غیر رسمی گفتگو میں بتایا اپوزیشن کے لئے حکومت اپنے آپ پر توہین عدالت کیسے لگوا سکتی ہے عدالتی فیصلے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو منظور ہونے چاہیں۔ فریقین نے ڈیڈ لاک کے باوجود رابطے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔