اسلام آباد: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غاصبانہ اقدامات، کرفیو، لاک ڈاؤن، وحشیانہ بربریت پر وزیراعظم خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری، صدر سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 31 اکتوبر کو اقوام متحدہ کو اپنا چھٹا جامع خط ارسال کیا، انہوں نے خط میں مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کی مسترد کر دیا۔
ترجمان کے مطابق خط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ اٹھایا گیا، خط میں بھارت کی ایل او سی پر اشتعال انگیزیوں سمیت جارحانہ عزائم کی نشاندہی کی، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خط میں سلامتی کونسل قراردادوں 47، 51، 80، 91، 122 اور 123 کا برملا ذکر کیا گیا، پاکستان کی درخواست پر وزیر خارجہ کا خط بطور سرکاری دستاویز سلامتی کونسل رکن ممالک کو بھیجا گیا، بھارت کے 5 اگست کے غیر قانونی اقدامات، بین الاقوامی قانون کے تناظر میں کالعدم ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی غاصبانہ اقدامات مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے قطعاً متبادل نہیں، بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو 3 ماہ سے محاصرے، غیر انسانی کرفیو میں قید کر رکھا ہے۔
وزیر خارجہ کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے "سب اچھا ہے" کے تحت عالمی میڈیا، اپنے سیاستدانوں، سول سوسائٹی کی رسائی روکی، بھارتی عسکری قیادت، وزیر دفاع سمیت مودی سرکار جارحانہ عزائم پر گامزن ہے جبکہ انسانی حقوق کمشنر کی کشمیر سے متعلق 29 اکتوبر کی تازہ ترین صورتحال کا حوالہ بھی دیا گیا۔