آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس، اپوزیشن رہنما اکرم درانی گرفتاری سے بچ گئے

Last Updated On 21 November,2019 05:07 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب کو اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی کیخلاف تین کرپشن کیسز میں گرفتاری کے لیے شواہد نہ مل سکے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے بیان پر اکرم خان درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے پاس کسی کیخلاف ثبوت ہیں تو ریفرنس دائر کرے، گرفتاری کیوں ضروری ہے؟

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اکرم درانی کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، فی الحال ان کی گرفتاری کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ ہم درخواست نمٹا دیں، آپ کل وارنٹ جاری کرکے گرفتار کر لیں پھر کیا ہوگا؟

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نئے شواہد سامنے آنے پر ہی کسی کو گرفتار کیا جاتا ہے، اس کیس میں وارنٹ صرف اکرم درانی کے فرنٹ مین رحمت اللہ کے جاری کیے گئے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کی پراسیکیوشن ہمیشہ کمزور ہوتی ہے، اسے بہتر بنایا جائے۔ باہر کی دنیا میں کسی کو ایسے گرفتار نہیں کیا جاتا۔ سنگین الزامات کے باوجود متحدہ بانی برطانیہ میں آزاد گھوم رہے ہیں۔ نیب کے پاس کسی کیخلاف ثبوت ہیں تو ریفرنس دائر کرے، گرفتاری کیوں ضروری ہے؟

عدالت نے نیب کے بیان پر اکرم درانی اور اُن کے بیٹے زاہد درانی سمیت 6 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں نمٹا دیں جبکہ رحمت اللہ کی عبوری ضمانت 8 دسمبر تک منظور کر لی گئی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اکرم درانی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکمرانوں نے عوام کے لیے جینا مشکل کر دیا ہے۔