اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب ایگزیکٹیو بورڈ نے کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں سابق آئی جی سندھ غلام شبیر کے خلاف انکوائری جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
نیب اعلامیے کے مطابق کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بند کی گئی ہے جبکہ سابق رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر احمد ندیم اور وائس چانسلر شاہ عبدالطیف یونی ورسٹی پروین نعیم کے خلاف بھی بھی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سابق آئی جی سندھ غلام شبیر کے خلاف انکوائری جاری رہے گی جس میں اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت دیگر قانونی پہلوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
نیب اعلامیہ میں کہا گیا کہ تمام انکوائریاں اور انسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پرشروع کی گئی ہیں جو حتمی نہیں، نیب قانون کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے ان کا موقف معلوم کرنے کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سرجری اہم ضرورت ہے، نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب فیس کو نہیں کیس کو قانون کہ دائرے میں منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا گزشتہ 23 ماہ میں بدعنوانی کے 610 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے، 23 ماہ کے دوران 71 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے خزانہ میں جمع کروائی، غیر قانونی ہاوسنگ سوسائیٹز کی بڑھتی تعداد کو روکنے کیلئے عوام کو انکی نشاندہی کرنی چاہیے، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔